حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آستان قدس رضوی کے نائب متولی ڈاکٹر مالک رحمتی نے "مقامات مقدسہ کی حفاظت کے لئے شہری دفاعی نظام یا پیسیو ڈیفینس کے زیر عنوان ہونے والی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب میں نفسیاتی قوت کو بڑھانے اور ممکنہ خطرات کو کم کرنے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہمارا ملک ایران، اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے مسلسل خطرات کی زد میں رہا ہے اور آٹھ سالہ جنگ کے دوران یہ خطرات اپنے عروج پر تھے۔ لیکن ایمان کی قوت ، ایثار کا جذبہ، مذہبی لوگوں میں شہادت کی ثقافت اور امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی غیر معمولی ذہانت و قیادت نے دشمنوں پر ثابت کردیا کہ وہ فوجی طاقت کے ذریعے اپنے مقاصد ہرگز حاصل نہیں کرسکتے اور انہیں ہمارے عوام کے آہنی ارادوں کا سامنا کرنا ہوگا۔
فوجی اور ثقافتی جنگ میں دشمن کی شکست:
آستان قدس رضوی کے نائب متولی نے مزید کہا : آٹھ سالہ جنگ کے تجربے کی بنا پر دنیا کو ماننا پڑا کہ میدان جنگ کا فاتح ایران ہے اور دشمنوں نے دیکھ لیا کہ اس طریقے سے ہمارے ملک میں وہ دخل اندازی نہیں کرسکتے لہذا انہوں نے دوسرے راستے اختیار کرنا شروع کردیئے۔
ڈاکٹر رحمتی نے کہا کہ دشمن ثقافتی یلغار کے ذریعے مسلمانوں اور ان کے مراکز کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس میدان میں بھی ہم ملک کے اندر ایک بھر پور جنگ کا مشاہدہ کررہے ہیں لیکن ایران میں رائج مضبوط اسلامی ثقافت نے دشمنوں سے ہتھیار چھین لئے ہیں اور ثقافتی جنگ میں بھی دشمنوں کو شکست ہی نصیب ہوگی ۔
انہوں نے کہا : اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہم نے ہمیشہ یہی دیکھا ہے کہ ہمارے جوان مختلف ثقافتی اور سماجی میدانوں میں سرگرم عمل رہے ہیں اور عالمی سامراج کو ہمارے یہاں ایسے افکار و ثقافت سے ٹکّر لینا پڑی ہے جن کی جڑیں ہمارے معاشرے میں بہت گہری ہیں اور ایرانی عوام نے استقامت کی اپنی فطرت اور ثقافت کا اس روز بھرپور مظاہرہ کیا جب شہید قاسم سلیمانی کے جنازے کی تشییع ہورہی تھی ۔
دشمن کے حربوں کو نرم جنگ کے میدان میں بھی تباہ کرنا ہے:
آستان قدس کے نائب متولی نے مزید کہا کہ ان حالات میں جب عالمی سامراج یہ دیکھتا ہے کہ ٹینک، توپ اور دوسرے تمام فوجی سازو سامان کے ذریعے وہ ہمارے ملک میں دراندازی نہیں کرسکتا تو پھر سائیبر اور حیاتیاتی وسائل کا سہارا لیتا ہے کیونکہ ایک سائیبر حملے سے عوامی زندگی کو متائثر کرکے ان میں بے چینی پھیلائی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر رحمتی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے ہمیشہ ہی شہری دفاعی نظام یا پیسیو ڈیفینس کو مضبوط بنانے پر تاکید کی ہے اور اس کی جانب ہمیشہ ہی متوجہ رہتے ہیں جس سے ان کی تدبیر اور اعلی ترین بصیرت کا اندازہ ہوتا ہے۔ ہمیں بھی اپنی فوجی قوت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ غیر فوجی میدانوں اور نرم جنگ یعنی سافٹ وار کے میدانوں میں بھی دشمن کے منصوبوں پر پانی پھیرنا ہوگا۔ اور شہری دفاعی نظام کو قوی بنا کر ہم بہت سے خطرات اور مشکلات سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔
شہری دفاعی نظام پر آستان قدس رضوی کی خصوصی توجہ
مقامات مقدسہ کے سلسلے میں شہری دفاعی نظام کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آستان قدس کے نائب متولی نے مزید کہا کہ آج ہمارے متبرک اور مقدس مقامات لوگوں کی توجہ کا خاص مرکز بنے ہوئے ہیں جہاں لوگ مسلسل آتے رہتے ہیں اور اسی لئے دشمنان اسلام ان مراکز میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں ۔ اس بات کے پیش نظر اگر دشمن کے منصوبوں کے سلسلے میں ہم نے ذرا بھی غفلت کی تو اس کے نتائج بہت سنگین ہوں گے۔
ڈاکٹر رحمتی نے کہا : آستان قدس رضوی کے متولی کی تاکید کے مطابق اس معنوی مقام یعنی روضہ امام رضا علیہ السلام میں شہری دفاعی نظام پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے اور یہ کانفرنس خود اسی توجہ اور تاکید کا ثبوت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امام رضا علیہ السلام کا روضۂ مبارک دنیا کے مختلف مقامات سے آنے والے زائرین کا میزبان رہتا ہے اور اس بنا پر یہ بات بہت ضروری ہے کہ بہتر سے بہتر طور پر میزبانی کے لئے شہری دفاعی نظام پر خاص توجہ دی جائے اور کسی طرح کی بھی کوتاہی اس سلسلے میں جائز نہیں ہوگی ۔
آستان قدس کے نائب متولی نے آخر میں کہا : آستان قدس کا پورا نظام امام رضا علیہ السلام کو محور بنا کر ہی معنی و مفہوم حاصل کرتا ہے اور اسی طرح یہ مقدس حرم زائرین کے وجود سے ہی رونق پاتا ہے لہذا اپنے شہری دفاعی نظام جیسے شعبوں میں خدمات کو بہتر سے بہتر بنا کر ہی ہم ایسی فضا پیدا کرسکتے ہیں جس میں زائرین بغیر کسی تشویش کے ، پورے سکون کے ساتھ زیارت کریں اور اپنی معنویت اور معرفت میں اضافہ کریں۔